جب کئی سال بعد دنیا کی تاریخ لکھی جائے گی تو ایک قوم "المجرمین پاکستان" کے بارے میں بھی تاریخ لکھی جائے گی ۔۔۔
مورخ لکھے گا۔۔۔
قوم عاد۔۔۔ قوم ثمود۔۔۔اور قوم لوط کے سارے مجموعی گناہ اس قوم میں پائے جاتے تھے۔۔۔
یہ ایک ایسی قوم تھی جو نام تو اللہ کا لیتی تھی مگر مانتی اپنے اپنے اپنے آلہ کاروں کو تھی۔۔۔
قرآن کو اپنی کتاب مانتی تھی پر عمل کے لئے انسانی ہاتھ کی لکھی ہوئی کتابوں پر یقین تھا۔۔۔
ایک ایسی قوم تھی جس کو تعلیم صرف جاہل بنانے کے لئے دی جاتی تھی۔۔
ان کے حکمران بادشاہوں کی طرح زندگی گزارتے تھے مگر اس قوم کے نچلے طبقے کے پاس کھانے کو روٹی نہیں تھی۔۔۔
مورخ لکھے گا ۔۔۔
اس قوم کا انصاف بکتا تھا۔ طاقتور کے لئے علیحدہ قانون اور غرباء کے لئے الگ قانون تھا۔
اس قوم کے قاضی انہی کی طرح کرپٹ اور انصاف سے عاری تھے۔۔۔
لکھا جائے گا ۔۔۔
اس قوم کے سیاستدان خود غرض نا اہل اور بےحس تھے مگر یہ قوم ایسے سیاستدانوں کو اپنا مسیحا سمجھتی تھی اور ان کے لئے ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کو بھی تیار رہتی تھی ۔۔۔
مورخ لکھے گا ۔۔۔
اس قوم کے اکثر لوگ دوسرے ملکوں میں بسنے کو ترجیح دیتے تھے مگر اپنی قومی ذہینت ساتھ لے کر جاتے تھے اور تہذیب یافتہ ممالک بھی انھیں تہذیب سکھانے سے قاصر تھے
یہ اندازہ اس لئے لگایا جائے گا کہ تہذیب یافتہ کھوپڑیوں میں سے جاہل کھوپڑیاں بھی ملیں گی۔۔۔
ایک ایسی قوم تھی جو لمبی لمبی دعائیں اور بدعائیں کرتی تھی مگر اس کا عملی کردار انتہائی ناگفتہ بیہ اور بیہودہ تھا۔۔۔
ایک ایسی قوم تھی جس میں حرام خور عزت دار کہلاتے تھے اور محنت کر کے کھانے والے کمی کمین۔۔۔
آنے والے وقت میں یہ قوم
"المجرمین پاکستان"
کے موضوع سے عبرت کے طور پر پڑھائی جائے گی۔۔۔
منقول
نوٹ: کمنٹ میں بدتمیزی یا جھگڑا کرنے کی بجاۓ ایک دفعہ اپنے اردگرد غور سے دیکھ لیجیے گا
0 Comments